اس کو کب ہوگل و گلزار عزیز
ہیں مدینے کے جسے خار عزیز
ہوچمن تجھ کو مبارک بلبل
مجھ کو طیبہ کا ہے گلزار عزیز
اے طبیو نہ کرو میرا علاج
مجھ کو ہے عشق کا آزاد عزیز
باربار آتے تھے سدرہ سے امیں
کہ ہے ان کو در سرکار عزیز
کیسی تقدیر کہ اللہ کو ہے
امت احمد مختار عزیز
نیچری رافضی و وہابی
سنیوں کو نہیں زنہار عزیز
یہ ہیں سب دشمن اللہ و رسول
کیسے رکھے انہیں دیندار عزیز
اہلسنت کو ہے جنت مرغوب
اور بدمذہبوں کو نار عزیز
حور کیا دیکھوں جمیل رضوی
مجھ کو ہے شاہ کا دیدار عزیز
قبالۂ بخشش