امام الانبیا تم ہو، رسولِ مجتبیٰﷺ تم ہو
جو سب کے پیشوا ہیں اُن کے آقا ﷺ ، پیشوا تم ہو
حقیقت آپ کی سمجھیں تو کیا سمجھیں خِرد والے
خدا والے یہ کہتے ہیں خدا جانے کہ کیا تم ہو
تمہاری واقعی توصیف ہم سے غیر ممکن ہے
کہ ہم جو کچھ کہیں اُس سے حقیقت میں سوا تم ہو
خدا دیتا ہے تم تقسیم کرتے ہو زمانے کو
میانِ خالق و مخلوق محکم واسطہ تم ہو
مجھے پرواہ نہیں موجیں اُٹھیں طوفان آجائیں
شکستہ ہے اگر کشتی تو غم کیا، نا خدا تم(ﷺ) ہو
وہ کعبہ ہے جہاں سر جھک رہے ہیں ا ہلِ عالم کے
مگر کعبہ بھی جس کے سامنے خم ہو گیا، تم ہو
دلِ تحسینؔ سے غم کی گھٹائیں چھٹ گئیں آقا ﷺ
سنا ہے جب سے اُس نے شا فعِ روزِ جزا تم ہو