تو نوازے اگر اے ذوقِ نظارا مجھ کو

تو نوازے اگر اے ذَوقِ نظارا مجھ کو

میں جِدھر جاؤں نظر آئے مدینہ مجھ کو

میری آنکھوں میں سمٹ آتا ہے اللہ کا جمال

جب بھی آتا ہے خیال شہ بطحا مجھ کو

بھر گئی دولت ِ کونین سے میری جھولی

جب شہنشاہ ِ مدینہ نے نوازا مجھ کو

رہ گیا مری خطاؤں کا سرِحشر بَھرم

مل گیا آپ کے دامن کا سہارا مجھ کو

آ گئے میری مسیحائی کو رشکِ عیسیٰ

دیکھتی رہ گئی حیرت سے یہ دنیا مجھ کو

روکشِ خُلد ہے سرکار کے روضے کی ہوا

خُلد زاہد کو مبارک ہو، مدینہ مجھ کو

اپنی قسمت پہ مجھے ناز نہ کیوں ہو خاؔلد

لوگ کہتے ہیں غلام ِ شہ بطحا مجھ کو

Share this article
Shareable URL
Prev Post

قرینے میں ہر اک نظام آگیا ہے

Next Post

آغوشِ تصوّر میں مدینے کی زمیں ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Read next

سرت کردم بمیدان شفاعت

سرت کردم بمیدانِ شفاعتنظر فرما بخواہانِ شفاعت جبینت مطلعِ خورشیدِ احساںجمالِ ماہِ تابانِ شفاعت سرافرازی بتاج عزّ…