جب تلک باہم ہو، یا رب! جسم و جاں کا ارتباط

جب تلک باہم ہو، یا رب! جسم و جاں کا ارتباط
نعتِ حضرت میں رہے میری زباں کا ارتباط

صاحبِ لَوْلَاک کو پیدا نہ کرتا گر خدا
کا ہے کو ہوتا زمین و آسماں کا ارتباط

خوش نہیں آتا ہے کوئی شعر اب اُن کے سوا
ہوگیا مدحِ نبیﷺ میں مدح خواں کا ارتبا ط

صدمۂ فرقت میں کب تک دیکھیے باقی رہے
نالۂ‎ شب گیر سے آہ و فغاں کا ارتباط

چل مدینہ طیّبہ کو چھوڑ کر شہرِ وطن
اِس مراد آباد سے، کافؔی! کہاں کا ارتباط

Share this article
Shareable URL
Prev Post

رسولِﷺ مجتبیٰ ہیں صاحبِ حوض

Next Post

سنا ہے جب سے اسمِ حضرتِ خیر الوریٰ شافع

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Read next

مئے حب نبیﷺ

مئے حُبِّ نبیﷺ سے جس کا دل سرشار ہو جائےوہ دانائے حقیقت، واقفِ اسرار ہو جائے زیارت روضۂ سرکارﷺ کی اک بار ہو…