جہان آب و گل میں کون یہ با کرّوفر آیا

جہان آب و گل میں کون یہ با کرّوفر آیا
نچھاور ہونے جن کے پاؤں پر شمس و قمر آیا


ہے جان آرزو تو ایک پر عشاق گوناگوں
کوئی پروانہ ور آیا کوئی دیوانہ ور آیا


غم ہجر و فراق مصطفیٰﷺ آغوش میں لے کر
بڑی ہی شان و شوکت سے مرا درد جگر آیا


فلک کی رفعتیں ہوجائیں گی زیر قدم اخؔتر
محمد مصطفیٰﷺ کے  زیر پا گر تیرا سر آیا

Share this article
Shareable URL
Prev Post

ادھر نہیں یا اُدھر نہیں ہے نبیﷺ کا جلوہ کدھر نہیں ہے

Next Post

طبل و علم و جاہ نہ زر ڈھونڈ رہا ہوں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Read next