نشاطِ زندگانی تیرا غم ہے یا رسول اللّٰہ

نشاطِ زندگانی تیرا غم ہے یارسول اللہ

مرا دل رشکِ صد باغ اِرم ہے یا رسول اللہ

تمہارے ہجر میں جو آنکھ نم ہے یا رسول اللہ

تمہاری ہی محبت کا کرم ہے یار سول اللہ

پہنچنا منزلِ مقصود پر مشکل نہیں مجھ کو

مرا رہبر ترا نقشِ قدم ہے یا رسول اللہ

معین ِ بیکساں تم ہو، مرادِ دُو جہاں تم ہو

تمہاری ذات سر تاپا کرم ہے یا رسول اللہ

فقیر بے نواہوں بے سرو ساماں ہوں میں لیکن

تمہارے نام سے میرا بھرم ہے یارسول اللہ

وہ کس کا در ہے تیرا در ہے اے محبوب دو عالم

دو عالم کی جبیں جس در پہ خم ہے یا رسول اللہ

کوئی محروم رہ جائے گدا یہ ہو نہیں سکتا

محیطِ دو جہاں تیرا کرم ہے یارسول اللہ

مرے دِل کا جو قبلہ ہے مدینہ ہے مدینہ ہے

بظاہر سامنے بیت الحرم ہے یارسول اللہ

پلادو شربت دیدار کااک جام اے آقا

مریض ہجر کا آنکھوں میں دم ہے یارسول اللہ

یہ مانا بے عمل ہوں میں مگر اے رحمت عالم

مری نسبت ہے تم سے کیا یہ کم ہے یارسول اللہ

ہے بیخود زیر دامانِ کرم یہ آپ کا خاؔلد

نہ اس کو فکر ہے کوئی نہ غم ہے یارسول اللہ

Share this article
Shareable URL
Prev Post

تعینات کی حد میں نہیں مقامِ حضور

Next Post

عشقِ حضرت نہیں تو کچھ بھی نہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Read next