نعتِ حبیبﷺ کہئے کہ حمدِ خدا بھی ہے

نعتِ حبیبﷺ کہئے کہ حمدِ خدا بھی ہے
توصیف مصطفیٰﷺ کی خدا ثناء بھی ہے


تو اصلِ کُنْ ہے، حاصلِ ہر مدّعا بھی ہے
اے مبتدائے خلق تو ہی منتہا بھی ہے


سر تا پا تو بشر ہے، بشر سے سوا بھی ہے
یعنی تمام مظہرِ عینِ خدا بھی ہے


ہر ٹیسں میں سکوں ہے تڑپ میں مزا بھی ہے
دردِ فراقِ ماہِ مدینہ دوا بھی ہے


کعبہ میں ہوں جبیں پئے سجدہ ہے بیقرار
شاید مرے نبیﷺ کا یہیں نقشِ پا بھی ہے


ایمان کی تو یہ ہے کہ پاکر درِ حضورﷺ
جو ہوش میں نہ ہو اسے سجدہ روا بھی ہے


اے اہلِ عرش! خاک نشیں ہم سہی مگر
یہ فرشِ خاک مسندِ شاہِ دنیٰ بھی ہے


مکہ کی شب میں صبحِ مدینہ ہے جلوہ گر
کیا حُسن عارضِ پسِ زلفِ دوتا بھی ہے


کچھ بھی سہی حضورﷺ مگر ہے تو آپ کا
اختؔر گناہگار بھی، بَد بھی، بُرا بھی ہے

Share this article
Shareable URL
Prev Post

یہ عرشِ بریں ہے کہ مدینے کی زمیں ہے

Next Post

گلبار داغِ ہجرِ نبیﷺ اس قدر رہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Read next