چمن خُلدِ بریں کا عکس ہے روئے محمدﷺ کا
لقب ہے جنّت الماوا سیر کوئے محمدﷺ کا
چھپے خورشید کو مغرب سے لائے کھینچ کر باہر
فلک پر شور ہے اعجاز قابوئے محمدﷺ کا
لوائے حمد جب لے کر صفِ محشر میں آئیں گے
کھلے گا حال اُس دن زورِ بازوئے محمدﷺ کا
قیامت کے سرِ پل سے، وہ اِک تیغِ بُرّاں ہے،
گزر جاؤں گا لے کر نام ابروئے محمدﷺ کا
ہنگامِ غیور اُس کے ہے اک اک بال سے نازک
خطر کیا ہے و سیلہ جب کیا موئے محمدﷺ کا
صلے میں حق تعالیٰ سے اُمیدِ ہشت جنّت ہے
لکھا ہے وصف میں نے چار گیسوئے محمدﷺ کا
بچا لینا ابھی مجھ کو بد بوئے جہنّم سے
کہ میں خود کردہ ہوں اوصافِ خوشبوئے محمدﷺ کا
اگر خورشیدِ محشر کچھ مِرے سر پر چڑھا، کافؔی!
تو کہہ دوں گا کہ میں مدّاح ہوں روئے محمدﷺ کا