کھینچتا ہے دل کو پھر شوق گلستانِ رسولﷺ

کھینچتا ہے دل کو پھر شوق گلستانِ رسولﷺ
بار بار آتا ہے لب پہ نام ایوانِ رسولﷺ


کب سے آہیں بھر رہے ہیں بیقرانِ رسولﷺ
اب نہیں اٹھتا ہے یارب درد ہجرانِ رسولﷺ


دیکھ کر پھولوں کی مستی وجد لاتے جائیے
سیر ہو کر کیجئے سیر گلستانِ رسولﷺ


بیقرارئ دروں میں کاش رخنے ڈالدیں
سینۂ و دل کو نوازیں آکے مژگانِ رسولﷺ


غنچہ و گل میں اُلجھ کر رہ گئے ہم جیتے جی
بند ہوئیں آنکھیں تو دیکھا روئے تابانِ رسولﷺ


پر بچھاتے ہیں ملائک آج یہ کس شوق میں
حشر میں آنے کو ہیں کیا بےقرارانِ رسولﷺ


مغفرت برسانے والا ابرِ رحمت چھاگیا
لو گنہگارو کھلی وہ زلف پیچانِ رسولﷺ


جیتے جی گلزار ہستی کی بہاریں دیکھ لوں
میرے مدفن میں میسر ہو جو بستانِ رسولﷺ


حشر میں جاکر پئیں گے ساغرِ کوثر خلیؔل
لے کے مرتے ہیں جو اپنے دل میں ارمانِ رسولﷺ

Share this article
Shareable URL
Prev Post

دیارِ طیبہ میں مرنے کی آرزو ہے حضورﷺ

Next Post

خلد میں لاؤں کہاں سے تجھ کو گلزارِ حرم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Read next